تشریح:
امام نووی ؒ اور بعض اہل کوفہ کا خیال ہے کہ عورتیں مردوں کے ہمراہ نماز کسوف ادا نہ کریں، بلکہ وہ انفرادی طور پر نماز ادا کریں، لیکن اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں نے مردوں کے ساتھ یہ نماز ادا کی۔ صحیح مسلم کی روایت میں ہے، حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: میں دیگر خواتین کے ہمراہ حجروں کے درمیان سے گزرتی ہوئی مسجد میں آئی۔ (صحیح مسلم، الکسوف، حدیث:2098(903)) اس سے بھی پتہ چلتا ہے کہ اس نماز کی ادائیگی کے لیے عورتیں مردوں سے پیچھے ہی کچھ فاصلے پر تھیں جیسا کہ دیگر نمازوں کے وقت مسجد کی پچھلی صفوں میں ہوتی تھیں، لہذا سورج گرہن کے وقت مردوں کے ہمراہ نماز کسوف ادا کرنے میں چنداں حرج نہیں۔ (فتح الباري:701/2)