تشریح:
احادیث میں اس حکم امتناعی کی چند وجوہات بیان ہوئی ہیں: ٭ ایسا کرنا تکبر کی علامت ہے۔ ٭ یہود اکثر ایسا کرتے ہیں، ان سے مشابہت کی بنا پر روکا گیا ہے۔ ٭ ابلیس کو اس حالت میں آسمان سے اتارا گیا تھا۔ ٭ اہل جہنم آرام کے وقت ایسا کریں گے، اس لیے دوران نماز ایسا کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ زیاد بن صبیح کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے پہلو میں کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔ میں نے دوران نماز اپنا ہاتھ کوکھ پر رکھ لیا۔ جب نماز سے فارغ ہوا تو آپ نے فرمایا: یہ تو نماز میں صلیب کی وضع اختیار کرنا ہے، رسول اللہ ﷺ اس سے منع فرماتے تھے۔ (سنن أبي داود، الصلاة، حدیث:903، و فتح الباري:116/3)