قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1280 .   حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا وفی نسخة ملبدا

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1280.   حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:ایک شخص کے اونٹ نے اس کی گردن توڑ دی جبکہ ہم سب نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اور وہ شخص محرم تھا۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور کفن کے لیے دو کپڑے پہناؤ، نیز اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حالت میں اٹھائےگا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔‘‘