تشریح:
(1) اس روایت میں خوراک سے مراد گندم لی گئی ہے کیونکہ اس کے بعد ’’جو‘‘ کا ذکر ہے جسے بطور خوراک استعمال کیا جاتا تھا اور گندم خوراک کی بہترین قسم ہے۔ لیکن ہمارے نزدیک لفظ طعام سے گندم مراد لینا محل نظر ہے، کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں وسیع پیمانے پر گندم دستیاب نہ تھی، اس لیے حضرت ابو سعید خدری ؓ نے پہلے مجمل طور پر طعام کا لفظ استعمال فرمایا، پھر اس کی تفصیل بیان کی کہ جو، کھجور، پنیر اور منقی سے ایک صاع دیا کرتے تھے، اس کی تائید ایک روایت سے ہوتی ہے جس میں حضرت ابو سعید خدری ؓ خود فرماتے ہیں کہ ان دنوں ہماری خوراک جو، منقی، پنیر اور کھجور ہوا کرتی تھی۔ (صحیح البخاري، الزکاة، حدیث:1510) (2) جن روایات میں صدقہ فطر کے سلسلے میں گندم کا ذکر ہے کہ اسے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ادا کیا جاتا تھا، محدثین نے اسے غیر محفوظ قرار دیا ہے، علاوہ ازیں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کھجور، منقی اور جو سے صدقہ فطر ادا کیا جاتا تھا، ان دنوں گندم دستیاب نہ تھی۔ (صحیح ابن خزیمة:85/4) صحیح مسلم میں ہے حضرت ابو سعید ؓ فرماتے ہیں کہ ہم تین اقسام سے صدقہ فطر ادا کرتے تھے، یعنی ایک صاع کھجور یا ایک صاع پنیر یا ایک صاع جو دیا کرتے تھے۔ (صحیح مسلم، الزکاة، حدیث:2287(985)) ان تمام روایات کا تقاضا ہے کہ اس روایت میں طعام سے مراد گندم نہیں ہے، ممکن ہے کہ طعام سے مراد مکئی ہو کیونکہ اہل حجاز کے ہاں ان دنوں مکئی کو بطور خوراک استعمال کیا جاتا تھا۔ (فتح الباري:471/3)