قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ :صَدَقَةُ الفِطْرِ عَلَى الحُرِّ وَالمَمْلُوكِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ الزُّهْرِيُّ: «فِي المَمْلُوكِينَ لِلتِّجَارَةِ يُزَكَّى فِي التِّجَارَةِ، وَيُزَكَّى فِي الفِطْرِ»

1511. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ أَوْ قَالَ رَمَضَانَ عَلَى الذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ فَعَدَلَ النَّاسُ بِهِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُعْطِي التَّمْرَ فَأَعْوَزَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ التَّمْرِ فَأَعْطَى شَعِيرًا فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي عَنْ الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ حَتَّى إِنْ كَانَ لِيُعْطِي عَنْ بَنِيَّ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُعْطِيهَا الَّذِينَ يَقْبَلُونَهَا وَكَانُوا يُعْطُونَ قَبْلَ الْفِطْرِ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ قال ابو عبد الله بنى يعنى بنى نافع قال كانوا يعطون ليجمع لا للفقراء

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ور زہری نے کہا جو غلام لونڈی سوداگری کامال ہوں تو ان کی سالانہ زکوٰۃ بھی دی جائے گی اور ان کی طرف سے صدقہ فطر بھی ادا کیا جائے

1511.

حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ہر مذکر، مؤنث، آزاد اور غلام پر صدقہ فطر یا صدقہ رمضان ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مقرر کیا ہے، پھر لوگوں نے نصف صاع گندم اس کے مساوی قراردے لیا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  فطرانہ کھجوروں سے دیا کرتے تھے، ایک دفعہ اہل مدینہ کھجوریں نہ حاصل کر سکے تو آپ نے بطور فطرانہ اداکیے۔ راوی کہتا ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ  ہر چھوٹے بڑے حتی کہ میرے بیٹوں کی طرف سے فطرانہ ادا کرتے تھے۔ اور آپ فطرانہ ان لوگوں کو دیتے تھے جو صدقہ وصول کرنے پرتعینات تھے، لوگ انھیں عید الفطرسے ایک یا دودن پہلے فطرانہ دے دیتے تھے۔