تشریح:
(1) یہ باب عنوان کے بغیر ہے۔ گویا سابق عنوان کا تکملہ ہے، یعنی میقات کے پاس احرام کی نیت کرنے سے پہلے دو رکعت پڑھنا مستحب ہے۔ شارح ابن بطال کے ہاں اس مقام پر بایں الفاظ عنوان ہے: (الصلاة بذي الحليفة) ’’ذوالحلیفہ میں نماز پڑھنا‘‘ ممکن ہے کہ یہ دو رکعت احرام کی ہوں یا فریضے کے طور پر ادا کی ہوں کیونکہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ذوالحلیفہ میں نماز عصر کی دو رکعت پڑھی تھیں۔ (2) احرام کی دو رکعتیں پڑھنے کے بارے میں اختلاف ہے۔ راجح بات یہ ہے کہ احرام کی خصوصی طور پر دو رکعتیں کسی حدیث سے صراحتا ثابت نہیں ہیں، البتہ جو شخص احرام سے پہلے وضو کرے تو وضو کی دو رکعت پڑھ کر احرام باندھے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ واللہ أعلم