تشریح:
(1) ورس ایک زرد رنگ کی خوشبودار گھاس ہے جس میں کپڑوں کو رنگا جاتا تھا۔ چونکہ اس میں رنگے ہوئے کپڑوں میں خوشبو اور زینت ہے، اس لیے محرم کے لیے ان کا استعمال درست نہیں۔ اسی طرح زعفران میں رنگے ہوئے کپڑے بھی محرم کے لیے ناجائز ہیں۔ گویا احرام ایک سادہ اور فقیرانہ لباس ہے، اسے زیب تن کر کے انسان کو اللہ تعالیٰ کا فقیر بننا چاہیے۔ اس موقع پر جتنا بڑا بادشاہ یا امیر ہو اسے یہی احرام کی دو چادریں پہننا ہوتی ہیں تاکہ وحدتِ انسانی کا مظاہرہ ہو سکے۔ (2) قمیص اور شلوار سے مراد ہر وہ کپڑا ہے جو بدن کی قد وقامت کے مطابق سلا ہوا ہو، نیز ٹوپی اور پگڑی سے مراد ہر وہ کپڑا ہے جس سے سر ڈھانپا جائے اور موزوں سے مراد ہر وہ چیز ہے جس سے پاؤں چھپائے جائیں۔ (3) احرام کے متعلق مذکورہ شرائط صرف مردوں کے لیے ہیں، البتہ عورتیں صرف زعفرانی اور ورس زدہ کپڑوں سے اجتناب کریں، اس کے علاوہ نقاب باندھنے پر پابندی ہے لیکن جب غیر محرم سامنے آئے تو پردہ کرنا ضروری ہے۔ (فتح الباري:507/3)