قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَتَى يُدْفَعُ مِنْ جَمْعٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1684. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يَقُولُ شَهِدْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَلَّى بِجَمْعٍ الصُّبْحَ ثُمَّ وَقَفَ فَقَالَ إِنَّ الْمُشْرِكِينَ كَانُوا لَا يُفِيضُونَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَيَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالَفَهُمْ ثُمَّ أَفَاضَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ

مترجم:

1684.

حضرت عمرو بن میمون سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب حضر ت عمر  ؓ نے مزدلفہ میں نماز فجر ادا کی تو میں بھی موجود تھا۔ نماز کے بعد آپ ٹھہرے اور فرمایا: ، مشرکین طلوع آفتاب کے بعد یہاں سے کوچ کرتے اور طلوع آفتاب کے انتظار میں یہ کہتے تھے: اے ثبیر!تو چمک جا، یعنی آفتاب تجھ پر ظاہر ہو۔ لیکن نبی کریم ﷺ نے ان کی مخالفت کی اور طلوع آفتاب سے پہلے وہاں سے روانہ ہوئے۔