تشریح:
(1) امام بخاری ؒ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہر جمرے کو سات، سات کنکریاں ماری جائیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: سات یا چھ کنکریاں ماری جائیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ امام بخاری کے نزدیک یہ روایت ثابت نہیں کیونکہ اس روایت کو حضرت قتادہ سیدنا ابن عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں جبکہ قتادہ کا حضرت عبداللہ بن عمر سے سماع ثابت نہیں ہے۔ (فتح الباري:733/3) (2) رمی جمرات میں یہ شرط ہے کہ ایک ایک کنکری ماری جائے اور ہر کنکری پر اللہ أکبر کہا جائے کیونکہ رسول اللہ ﷺ ہر کنکری پر تکبیر پڑھتے تھے جبکہ کچھ حضرات کا موقف ہے کہ تمام کنکریاں ایک بار ہی مار دینا کافی ہے لیکن یہ سنت کے خلاف ہے اور رسول اللہ ﷺ کا طریقہ نہیں ہے۔ (فتح الباري:735/3)