تشریح:
(1) جمرۂ عقبہ کو جمرۂ کبریٰ بھی کہتے ہیں۔ منیٰ میں تین جمرات ہیں جنہیں رمی کی جاتی ہے۔ ان تینوں مقامات پر بطور نشانات مینارے بنا دیے گئے ہیں۔ انہیں مقررہ شرائط کے ساتھ کنکریاں مار کر گویا شیطان مردود کو رجم کیا جاتا ہے اور اس بات کا عہد کیا جاتا ہے کہ ہم آئندہ زندگی میں شیطان مردود کی مخالفت اور احکام الٰہی کی اطاعت میں پیش پیش رہیں گے۔ (2) جمرۂ عقبہ مکہ کی طرف منیٰ کی آخری حد پر واقع ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے رمی کرتے وقت مکہ مکرمہ کو بائیں جانب اور منیٰ کو دائیں جانب کیا تھا۔ رمی کرنے کا مسنون طریقہ یہی ہے، البتہ جائز ہے کہ مکہ مکرمہ کو پچھلی جانب اور منیٰ کو آگے کر کے رمی کی جائے۔ اسی طرح بیت اللہ کی طرف منہ کر کے اور منیٰ کو اپنی پچھلی جانب کر کے بھی رمی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی مدنظر رہے کہ رمی کرنا ضروری ہے، وہاں کنکر رکھ دینے سے کام نہیں چلے گا۔ واللہ أعلم