موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1754 . حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ وَأَشْبَاهَ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ لَهُنَّ كُلِّهِنَّ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ ِ
صحیح بخاری:
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1754. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص ؓ ہی سے روایت ہے، کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضرہوئے جبکہ آپ دسویں ذوالحجہ کوخطبہ دے رہے تھے۔ آپ کے سامنے ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: میرا گمان تو یہ تھا کہ فلاں کام فلاں کام سے پہلے ہے۔ پھر ایک دوسرا اٹھ کر کہنے لگا: میرا خیال بھی یہ تھا کہ فلاں کام، فلاں کام سے پہلے ہےمیں نے قربانی سے پہلے سر منڈوالیا ہے اور رمی کرنے سے پہلےقربانی ذبح کردی ہے اور اس قسم کے اور افعال بھی ہیں جن میں تقدیم و تاخیر ہوئی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کرو!کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ آپ نے ان سب کاموں کے متعلق یہی فرمایا کہ اب کرلو۔ کوئی حرج نہیں ہے۔ الغرض اس دن آپ ﷺ سے کوئی سوال نہ کیا گیا مگرآپ نے فرمایا: ’’کروکوئی حرج نہیں ہے۔‘‘