تشریح:
(1) حضرت عائشہ ؓ سے مروی اس حدیث میں یہ تصریح نہیں ہے کہ انہوں نے طواف عمرہ کے بعد طواف وداع نہیں کیا۔ غالبا امام بخاری ؒ نے اسی وجہ سے عنوان میں یقینی پہلو اختیار نہیں کیا بلکہ استفسار تک محدود رکھا ہے۔ (2) ابن بطال نے کہا: اس بات پر اتفاق ہے کہ عمرہ کرنے والا شخص جو طواف کرے اور اپنے شہر کو روانہ ہو جائے تو وہی طواف وداع کے لیے کافی ہو گا جیسا کہ ام المومنین ؓ نے کیا تھا، اس کے لیے دوبارہ طواف کرنے کی ضرورت نہیں۔ (فتح الباري:772/3) (3) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام سرف میں اپنے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو فسخ احرام کا حکم دیا تھا کہ وہ اسے عمرے میں بدل لیں اور یہ مقام مکہ مکرمہ سے باہر ہے جبکہ دیگر روایات میں صراحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے بعد حج کے احرام کو فسخ کر کے عمرے کے احرام کا حکم دیا تھا۔ اس میں تطبیق یہ ہے کہ ممکن ہے کہ آپ نے متعدد بار یہ حکم دیا ہو۔ (فتح الباري:772/3)