قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُحْصَرِ (بَابُ الإِحْصَارِ فِي الحَجِّ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1810. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَلَيْسَ حَسْبُكُمْ سُنَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ حُبِسَ أَحَدُكُمْ عَنْ الْحَجِّ طَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى يَحُجَّ عَامًا قَابِلًا فَيُهْدِي أَوْ يَصُومُ إِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ نَحْوَهُ

مترجم:

1810.

حضرت سالم  سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عمر  ؓ فرمایا کرتے تھے۔ کیا تمھیں رسول اللہ ﷺ کی سنت کافی نہیں ہے؟تم میں سے اگر کوئی حج سے روک دیا جائے تو اسے چاہیے کہ وہ بیت اللہ کا طواف کرے، پھر صفاو مروہ کی سعی کرے۔ اس کے بعد وہ ہر چیز سے حلال ہوجائے۔ آئندہ سال حج کرے اور قربانی دے۔ اگر قربانی میسر نہ ہو تو روزے رکھے۔ عبد اللہ (بن مبارک) نے یہ روایت یونس کے علاوہ معمر عن زہری کے طریق سے بھی اسی طرح بیان کی ہے۔