تشریح:
دخول مکہ کے عام طور پر تین مقاصد ہو سکتے ہیں: پہلا تو یہ کہ حج و عمرے کی نیت سے مکہ میں داخل ہو۔ اس صورت میں بالاتفاق احرام کے بغیر داخل ہونا ناجائز ہے۔ دوسرا یہ کہ حج و عمرے کی نیت کے بغیر مکہ میں داخل ہونا جیسا کہ لکڑ ہارے یا سبزی فروش مکہ میں آتے جاتے ہیں۔ ان کے لیے احرام کے بغیر مکہ میں داخل ہونا جائز ہے۔ بار بار آنے کی وجہ سے ان کے لیے احرام کا التزام باعث مشقت ہے۔ تیسری صورت یہ ہے کہ کسی ضرورت کے لیے مکہ میں داخل ہو لیکن یہ ضرورت بار بار پیش نہیں آتی۔ اس صورت میں بھی بعض حضرات احرام کی پابندی لگاتے ہیں کیونکہ اس میں کوئی مشقت نہیں، البتہ امام بخاری ؒ کا موقف ہے کہ مذکورہ حدیث کے پیش نظر احرام کی پابندی صرف اس شخص کے لیے ہے جو حج یا عمرے کی نیت سے مکہ میں داخل ہو، اس کے علاوہ دوسرے لوگوں کے لیے احرام کی پابندی لگانا بلا دلیل ہے۔ روایت و درایت کے اعتبار سے امام بخاری کا موقف راجح معلوم ہوتا ہے۔ واللہ أعلم