قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ حَرَمِ المَدِينَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1868. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَأَمَرَ بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي فَقَالُوا لَا نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَى اللَّهِ فَأَمَرَ بِقُبُورِ الْمُشْرِكِينَ فَنُبِشَتْ ثُمَّ بِالْخِرَبِ فَسُوِّيَتْ وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ

مترجم:

1868.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے اورمسجد بنانے کا حکم دیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بنو نجار!تم مجھ سے زمین کی قیمت وصول کرو۔‘‘ انھوں نے عرض کیا کہ ہم اس کامعاوضہ اللہ تعالیٰ سے وصول کریں گے۔ الغرض آپ نے وہان مشرکین کی قبریں اکھاڑنے کا حکم دیا تو انھیں کھوداگیا۔ پھر گڑھوں کوبرابر کرنے کا حکم دیا تو انھیں ہموار کردیاگیا۔ پھر آپ نے کھجوریں کاٹنے کاحکم دیا تو انھیں کاٹ دیاگیا۔ پھر ان تنوں کو مسجد کے قبلے کی طرف قطار میں گاڑ دیا گیا۔