قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ حَرَمِ المَدِينَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1869. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حُرِّمَ مَا بَيْنَ لَابَتَيْ الْمَدِينَةِ عَلَى لِسَانِي قَالَ وَأَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي حَارِثَةَ فَقَالَ أَرَاكُمْ يَا بَنِي حَارِثَةَ قَدْ خَرَجْتُمْ مِنْ الْحَرَمِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَقَالَ بَلْ أَنْتُمْ فِيهِ

مترجم:

1869.

حضرت ابوہریرۃ  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’مدینہ طیبہ کے دونوں پتھریلے کناروں کادرمیانی حصہ میری زبان سے قابل احترام ٹھہرایا گیا ہے۔‘‘ حضرت ابو ہریرۃ   ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ بنوحارثہ کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: ’’اے بنوحارثہ!میرے خیال کے مطابق تم حرم سے باہر ہو۔‘‘ پھر آپ نے توجہ فرمائی تو کہا: ’’نہیں بلکہ تم حرم کے اندر ہو۔‘‘