قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابٌ: هَلْ يُقَالُ رَمَضَانُ أَوْ شَهْرُ رَمَضَانَ، وَمَنْ رَأَى كُلَّهُ وَاسِعًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: «مَنْ صَامَ رَمَضَانَ» وَقَالَ «لاَ تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ»

1900. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ وَقَالَ غَيْرُهُ عَنْ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ وَيُونُسُ لِهِلَالِ رَمَضَانَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے رمضان کے روزے رکھے اور آپ ﷺنے فرمایا کہ رمضان سے آگے روزہ نہ رکھو۔یہ باب لا کر امام بخاری نے اس حدیث کے ضعف کی طرف اشارہ کیا جسے ابوعدی نے ابوہریرہ ؓ سے مرفوعاً نکالا ہے کہ رمضان مت کہو۔ رمضان اللہ کا نام ہے، اس کی سند میں ابومعشر ہے، وہ ضعیف الحدیث ہے، لفظ رمضان نبی کریم ﷺ کی زبان مبارک سے ادا ہوا اور شہر رمضان خود اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا۔ ثابت ہوا کہ دونوں طرح سے اس مہینہ کا نام لیا جاسکتا ہے ان ہر دو احادیث کو خود امام بخاری نے وصل کیا ہے۔

1900.

حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا: ’’جب تم (رمضان کا) چاند دیکھوتو روزہ دیکھو اور جب تم شوال کا چاند دیکھو تو روزہ موقوف کرو۔ اگر مطلع ابر آلود ہوتو اس کے لیے اندازہ کرلو۔‘‘