تشریح:
(1) اس حدیث سے امام بخاری ؒ نے تراویح کی تعداد کو ثابت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان میں کس قدر نماز تراویح پڑھنے کا اہتمام کرتے تھے، چنانچہ سائل نے حضرت عائشہ ؓ سے رمضان المبارک میں رسول اللہ ﷺ کی نماز تراویح کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت ادا کرتے تھے اور ہر دو رکعت میں سلام پھیرتے تھے، آخر میں ایک وتر ادا کرتے۔ (صحیح مسلم، صلاةالمسافرین، حدیث:1718(736)) حضرت جابر ؓ کی روایت سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے آٹھ رکعت تراویح اور وتر پڑھائے تھے۔ (صحیح ابن خزیمة:138/2) اسی طرح حضرت ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو بتایا کہ آج رات میرے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’وہ واقعہ کیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ میرے گھرانے کی عورتوں نے کہا: ہم قرآن نہیں پڑھتیں، اس لیے تمہاری اقتدا میں نماز ادا کریں گی تو میں نے انہیں آٹھ رکعت پڑھائیں، اس کے بعد وتر ادا کیے۔ آپ خاموش رہے، اس پر کسی قسم کا تبصرہ نہ کیا، گویا اس پر رضا مندی کا اظہار کیا۔ (مسند أبي یعلیٰ:236/3) حضرت عمر ؓ نے بھی اس سنت کا احیاء کرتے ہوئے حضرت ابی بن کعب اور تمیم داری ؓ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو گیارہ رکعت نماز تراویح پڑھائیں۔ (الموطأ للإمام مالك مع تنویرالحوالك:105/1) اس روایت کو بیان کرنے والے صرف امام مالک ہی نہیں بلکہ یحییٰ بن سعید القطان نے بھی اسے بیان کیا ہے جیسا کہ مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے۔ اسی طرح امام عبدالعزیز بن محمد نے بھی محمد بن یوسف سے اس روایت کو بیان کیا ہے، ان کی روایت کو سعید بن منصور نے اپنی سنن میں ذکر کیا ہے۔ (2) الغرض امام بخاری ؒ نے ثابت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے نماز تراویح کی مسنون تعداد گیارہ رکعت ہیں۔ واضح رہے کہ اس تعداد کے خلاف بیس رکعات تراویح کے اثبات میں پیش کی جانے والی تمام روایات کمزور اور ناقابل حجت ہیں۔ (تحفةالأحوذي:612/3 ،616) واللہ أعلم