تشریح:
اس حدیث میں ایک سچے مسلمان کی علامت بیان ہوئی ہے کہ وہ محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے،دوسروں کے سامنے دست سوال نہیں پھیلاتا کیونکہ اس میں ذلت ورسوائی ہے۔مسلمان کبھی دوسروں کے سامنے خود کو ذلیل وخوار نہیں کرتا۔مسند احمد میں ایک حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا:کون سی کمائی زیادہ پاک اور اچھی ہے؟تو آپ نے فرمایا:"آدمی کا اپنے ہاتھ سے کوئی کام کرنا،نیز ہر تجارت جو پاکبازی کے ساتھ ہو۔"( مسند احمد:4/141)اس سے معلوم ہوا کہ سب سے اچھی کمائی تو وہ ہے جو خود اپنے دست وبازو اور محنت سے کی جائے اور اس تجارت کی کمائی بھی پاکیزہ ہے جو شریعت کے احکام کے مطابق اور دیانت داری کے ساتھ ہو۔والله اعلم.