تشریح:
(1) امام بخاری ؒ کے نزدیک مذکورہ حدیث ایک خاص معنی پر محمول ہے کہ اجرت لے کر بیع کرنا ممنوع ہے۔اس کے برعکس اگر شہری آدمی باہر سے آنے والے کسی دیہاتی کا سامان تعاون اور خیر خواہی کے طور پر فروخت کرتا ہے تو ایسا کرنے میں کوئی قباحت نہیں کیونکہ دوسری احادیث میں مسلمان کی خیر خواہی اور اس کے ساتھ ہمدردی کرنے کا حکم ہے۔ (2) جو شخص اجرت لے کر کسی کی خریدوفروخت کرتا ہے،اس کا مقصد خیرخواہی نہیں بلکہ صرف اجرت کا حصول ہے۔