تشریح:
(1) تلقی کے معنی استقبال کرنا ہیں۔ اس کی دو صورتیں ہیں:٭ قحط سالی کے وقت غلہ خریدنے والے شہر سے باہر جاکر دیہاتیوں سے سستے داموں غلہ خرید کریں اور شہر میں لاکر اسے زیادہ قیمت پر فروخت کریں۔٭دیہا تیوں کو شہر کے بھاؤ کا علم نہ ہو،خریدار شہر سے باہر جاکر سستے نرخ پر خریدکریں، پھر اسے مہنگے نرخ پر فروخت کریں۔یہ دونوں صورتیں شرعاً ممنوع ہیں۔(2) امام بخاری ؒ کے نزدیک ایسی خریدوفروخت مردود ہے کیونکہ کسی کام سے نہی اس کے فساد کا تقاضا کرتی ہے۔اہل ظاہر کا بھی یہی مذہب ہے جبکہ بعض محققین کہتے ہیں:بیع صحیح ہے،البتہ اختیار ثابت ہوگا کیونکہ نہی رکبان قافلہ والوں کا نقصان دور کرنے کےلیے ہے اور ان کا نقصان ، انھیں اختیار ملنے سے دور ہوسکتا ہے۔