تشریح:
سونے کو سونے کے عوض اور چاندی کو چاندی کے عوض برابر برابر فروخت کیا جائے اور اگر اجناس مختلف ہوں،مثلاً: ایک طرف سے سونا ہو اور دوسری طرف سے چاندی تو اس میں کمی بیشی ہوسکتی ہے، البتہ ادھار ناجائز ہے بلکہ دونوں طرف سے نقد ہونا ضروری ہے۔ ایک طرف سے نقد اور دوسری طرف سے ادھار جائز نہیں۔ اسی طرح دونوں طرف سے ادھا بھی ممنوع ہے۔بہر حال اگر اجناس مختلف ہوں تو کمی بیشی کی جاسکتی ہے مگر مجلس بیع میں قبضے میں لینا شرط ہے۔ ادھار کرنا حرام ہے۔اسے شریعت نے سود قرار دیا ہے۔