1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2175. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ وَالْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ وَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْتُمْ...

Sahi-Bukhari : Sales and Trade (Chapter: Selling of gold for gold )

مترجم: BukhariWriterName

2175. حضرت ابو بکرہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سونے کو سونے کے عوض فروخت نہ کرو مگر برابر برابر۔ چاندی کو چاندی کے عوض فروخت نہ کرو مگر برابر برابر۔ اور سونے کوچاندی کے عوض اسی طرح چاندی کو سونے کے عوض جیسے چاہو فروخت کرو۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالوَرِقِ يَدًا بِيَدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2182. حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْفِضَّةِ بِالْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبْتَاعَ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ كَيْفَ شِئْنَا وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْنَا...

Sahi-Bukhari : Sales and Trade (Chapter: Selling of gold for silver from hand to hand )

مترجم: BukhariWriterName

2182. حضرت ابو بکرہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے چاندی کو چاندی کے عوض اور سونے کو سونے کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا مگر برابر،برابر بیچنا جائز ہے۔ اور آپ ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم سونے کو چاندی کے بدلے جس طرح چاہیں خریدیں،اسی طرح چاندی کو سونے کے عوض جس طرح چاہیں خریدیں۔


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1590. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ الْفِضَّةِ بِالْفِضَّةِ، وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ، إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ، وَأَمَرَنَا أَنْ نَشْتَرِيَ الْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْنَا، وَنَشْتَرِيَ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ كَيْفَ شِئْنَا»، قَالَ: فَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَدًا بِيَدٍ؟ فَقَالَ: «هَكَذَا سَمِعْتُ»....

Muslim : The Book of Musaqah (Chapter: The Prohibition of selling silver for gold to be paid at a later date )

مترجم: MuslimWriterName

1590. عباد بن عوام نے کہا: یحییٰ بن ابی اسحاق نے ہمیں خبر دی، انہوں نے کہا: ہمیں عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے چاندی کے عوض چاندی اور سونے کے عوض سونے کی بیع سے منع فرمایا، الا یہ کہ برابر برابر ہو اور آپﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم سونے کے عوض چاندی جیسے چاہیں خریدیں اور چاندی کے عوض سونا جیسے چاہیں خریدیں۔ کہا: اس پر ایک آدمی نے ان سے سوال کیا اور کہا: دست بدست؟ تو انہوں نے کہا: میں نے اسی طرح سنا ہے۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي اقْتِضَاءِ الذَّهَبِ مِنْ الْوَرِقِ)

حکم: ضعیف

3354. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ سَعِيدِ ابْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ، فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ، وَأَبِيعُ بِالدَّرَاهِمِ وَآخُذُ الدَّنَانِيرَ، آخُذُ هَذِهِ مِنْ هَذِهِ، وَأُعْطِي هَذِهِ مِنْ هَذِهِ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رُوَيْدَكَ أَسْأَلُكَ: إِنِّي أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ، فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ، وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ وَأَبِيعُ بِالد...

Abu-Daud : Commercial Transactions (Kitab Al-Buyu) (Chapter: Regarding Paying With Gold For A Price In Silver )

مترجم: DaudWriterName

3354. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں بقیع میں اونٹ بیچا کرتا تھا، تو ایسے ہوتا تھا کہ دیناروں میں سودا کرتا اور درہم وصول کرتا یا درہموں میں سودا کرتا اور دینار وصول کرتا، انہیں ایک دوسرے کے بدلے میں لے لیا کرتا یا دے دیا کرتا تھا۔ پھر میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اس وقت آپ ﷺ ام المؤمنین سیدہ حفصہ‬ ؓ ک‬ے گھر میں تھے، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ذرا ٹھہریے مجھے آپ سے ایک سوال کرنا ہے، میں بقیع میں اونٹ بیچتا ہوں تو دیناروں سے سودا کر کے درہم وصول کر لیتا ہوں یا درہموں سے سودا کر کے دینار لے لیتا ہوں۔ انہیں ایک دوسرے کے بدلے لیتا بھی ہوں اور دیتا ب...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّرْفِ​)

حکم: ضعیف

1242. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ فَآخُذُ مَكَانَهَا الْوَرِقَ وَأَبِيعُ بِالْوَرِقِ فَآخُذُ مَكَانَهَا الدَّنَانِيرَ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُهُ خَارِجًا مِنْ بَيْتِ حَفْصَةَ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ لَا بَأْسَ بِهِ بِالْقِيمَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ...

Tarimdhi : The Book on Business (Chapter: What Has Been Related About Exchange )

مترجم: TrimziWriterName

1242. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں بقیع کے بازار میں اونٹ بیچا کرتاتھا، میں دیناروں سے بیچتا تھا، اس کے بدلے چاندی لیتا تھا، اور چاندی سے بیچتا تھا اور اس کے بدلے دینار لیتا تھا، میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اورمیں نے آپﷺ کو دیکھا کہ آپﷺ حفصہ‬ ؓ ک‬ے گھر سے نکل رہے ہیں تو میں نے آپﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا آپﷺ نے فرمایا: ’’قیمت کے ساتھ ایساکرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ہم اس حدیث کو صرف سماک بن حرب ہی کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں۔ ۲۔ سماک نے اسے سعید بن جبیر سے اورسعید نے ابن عمرسے روایت کی ہے اور...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَنْ قَالَ: لَا رِبَا إِلَّا فِي النَّسِيئَة...)

حکم: صحیح

2258. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَلِيٍّ الرِّبْعِيِّ عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَأْمُرُ بِالصَّرْفِ يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ وَيُحَدَّثُ ذَلِكَ عَنْهُ ثُمَّ بَلَغَنِي أَنَّهُ رَجَعَ عَنْ ذَلِكَ فَلَقِيتُهُ بِمَكَّةَ فَقُلْتُ إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّكَ رَجَعْتَ قَالَ نَعَمْ إِنَّمَا كَانَ ذَلِكَ رَأْيًا مِنِّي وَهَذَا أَبُو سَعِيدٍ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ الصَّرْفِ...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: One Who Says That There Is No Usury Except In Credit )

مترجم: MajahWriterName

2258. حضرت ابو جوزاء رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے (براہ راست) سنا کہ وہ بیع صرف کا حکم دیتے تھے (اسے جائز کہتے تھے) اور ان سے یہ قول روایت کیا جاتا تھا، پھر مجھے خبر ملی کہ انہوں نے اس قول سے رجوع کر لیا ہے، چنانچہ میں ان سے مکہ جا کر ملا اور عرض کیا: مجھے خبر ملی ہے کہ آپ نے (صَرف کے جواز سے) رجوع کر لیا ہے۔ انہوں نے فرمایا: ہاں! وہ قول میری اپنی رائے تھی۔ اور یہ ابو سعید ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے بیع صرف سے منع فرمایا ہے۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ صَرْفِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ)

حکم: صحیح

2261. حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا فَمَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِوَرِقٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِذَهَبٍ وَمَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِذَهَبٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِالْوَرِقِ وَالصَّرْفُ هَاءَ وَهَاءَ...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: Exchanging Gold For Silver )

مترجم: MajahWriterName

2261. حضرت عمر بن محمد بن علی بن ابی طالب اپنے والد (حضرت محمد بن حنفیہ رحمۃ اللہ علیہ) سے اور وہ ان کے دادا (اور اپنے والد حضرت علی ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دینار کے بدلے میں دینار ہے اور درہم کے بدلے میں درہم۔ ان میں کوئی کمی بیشی (جائز) نہیں۔ جس کو چاندی کی ضرورت ہو، وہ سونے کے بدلے میں اسے حاصل کر لے، اور جسے سونے کی ضرورت ہو، وہ چاندی کے عوض تبادلہ کر کے لے لے۔ اور صَرف (درہم و دینار کا باہمی تبادلہ) ہاتھوں ہاتھ ہوتا ہے۔ ...