قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي اقْتِضَاءِ الذَّهَبِ مِنْ الْوَرِقِ)

حکم : ضعیف 

3354.  حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ سَعِيدِ ابْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ، فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ، وَأَبِيعُ بِالدَّرَاهِمِ وَآخُذُ الدَّنَانِيرَ، آخُذُ هَذِهِ مِنْ هَذِهِ، وَأُعْطِي هَذِهِ مِنْ هَذِهِ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رُوَيْدَكَ أَسْأَلُكَ: إِنِّي أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ، فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ، وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ وَأَبِيعُ بِالدَّرَاهِمِ، وَآخُذُ الدَّنَانِيرَ, آخُذُ هَذِهِ مِنْ هَذِهِ، وَأُعْطِي هَذِهِ مِنْ هَذِهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا بَأْسَ أَنْ تَأْخُذَهَا بِسِعْرِ يَوْمِهَا, مَا لَمْ تَفْتَرِقَا وَبَيْنَكُمَا شَيْءٌ<.

مترجم:

3354.

سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں بقیع میں اونٹ بیچا کرتا تھا، تو ایسے ہوتا تھا کہ دیناروں میں سودا کرتا اور درہم وصول کرتا یا درہموں میں سودا کرتا اور دینار وصول کرتا، انہیں ایک دوسرے کے بدلے میں لے لیا کرتا یا دے دیا کرتا تھا۔ پھر میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اس وقت آپ ﷺ ام المؤمنین سیدہ حفصہ‬ ؓ ک‬ے گھر میں تھے، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ذرا ٹھہریے مجھے آپ سے ایک سوال کرنا ہے، میں بقیع میں اونٹ بیچتا ہوں تو دیناروں سے سودا کر کے درہم وصول کر لیتا ہوں یا درہموں سے سودا کر کے دینار لے لیتا ہوں۔ انہیں ایک دوسرے کے بدلے لیتا بھی ہوں اور دیتا بھی ہوں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی حرج نہیں اگر تم اسی دن کے نرخ سے لو اور تمہارے جدا ہونے پر تم میں کوئی چیز باقی نہ ہو۔“ (حساب اس وقت بالکل بے باق ہو جائے)۔