قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ صَرْفِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ)

حکم : صحیح 

2261. حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا فَمَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِوَرِقٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِذَهَبٍ وَمَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِذَهَبٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِالْوَرِقِ وَالصَّرْفُ هَاءَ وَهَاءَ

مترجم:

2261.

حضرت عمر بن محمد بن علی بن ابی طالب اپنے والد (حضرت محمد بن حنفیہ رحمۃ اللہ علیہ) سے اور وہ ان کے دادا (اور اپنے والد حضرت علی ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دینار کے بدلے میں دینار ہے اور درہم کے بدلے میں درہم۔ ان میں کوئی کمی بیشی (جائز) نہیں۔ جس کو چاندی کی ضرورت ہو، وہ سونے کے بدلے میں اسے حاصل کر لے، اور جسے سونے کی ضرورت ہو، وہ چاندی کے عوض تبادلہ کر کے لے لے۔ اور صَرف (درہم و دینار کا باہمی تبادلہ) ہاتھوں ہاتھ ہوتا ہے۔