تشریح:
(1) صحیح مسلم میں ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’جس نے پیوند شدہ کھجور کا درخت فروخت کیا تو اس کا پھل بیچنے والے کا ہوگا مگر یہ کہ خریدار اس کی شرط لگالے۔اور جو کوئی غلام فروخت کرے تو اس کامال فروخت کرنے والے کا ہے مگر یہ کہ خریدار اس کی شرط لگالے۔‘‘ (صحیح مسلم، البیوع، حدیث:3905(1543))(2) یہ تمام معاملات رواج اور عرف پر مبنی ہیں۔ اگر معاشرے میں رائج کوئی چیز شریعت کے خلاف نہیں تو شریعت نے اسے گوارا کیا ہے، اسے ناجائز قرار نہیں دیا۔