تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے اس عنوان سے ذکر کردہ روایات کے معنی کا تعین کیا ہے کہ جن روایات میں مزارعت کی نہی بیان ہوئی ہے وہ زہد کی تعلیم کے لیے ہے تاکہ لوگوں میں ہمدردی اور ایثار کے جذبات پیدا ہوں، اس سے نہی تحریم مراد نہیں۔ (2) اگر سوال پیدا ہو کہ زمین کاشت کیے بغیر چھوڑ دینا مال کو ضائع کرنا ہے تو اس کا جواب بایں طور دیا گیا ہے کہ اس سے زمین کی منفعت معطل نہیں ہوتی کیونکہ گھاس وغیرہ خوب اُگے گی اس سے جانوروں کے لیے چارے کا انتظام وافر مقدار میں ہو گا، نیز لکڑی وغیرہ بھی حاصل کی جا سکتی ہے اور کچھ نہیں تو زمین کی نمو و قوت میں اضافہ ہو گا تاکہ آئندہ سال زیادہ فصل پیدا ہو۔ بہرحال ممانعت کی مخصوص صورتیں ہیں، جن کی وضاحت پہلے ہو چکی ہے۔