قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ إِخْرَاجِ أَهْلِ المَعَاصِي وَالخُصُومِ مِنَ البُيُوتِ بَعْدَ المَعْرِفَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَدْ أَخْرَجَ عُمَرُ أُخْتَ أَبِي بَكْرٍ حِينَ نَاحَتْ

2420. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى مَنَازِلِ قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب : جب حال معلوم ہو جائے تو مجرموں او رجھگڑے والوں کو گھر سے نکال دینا

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور ابوبکر ؓ کی بہن ام فروہ ؓ نے جب وفات صدیق اکبر پر نوحہ کیا تو حضرت عمر فاروق ؓ نے انہیں ( ان کے گھر سے ) نکا ل دیا۔ تاکہ اس حرکت سے روح صدیق اکبر ؓ کو تکلیف نہ ہو۔ اور تجہیز و تکفین کے کام میں خلل نہ آئے۔ پھر عمر فاروق اعظم کا جلال نوحہ جیسے ناجائز کام کو کیسے برداشت کرسکتا تھا۔ ام فروہ والی روایت کو ابن سعد نے طبقات میں نکالا ہے۔

2420.

حضرت ابوہریر ب سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ارادہ کیا کہ نماز کھڑی کردینے کا حکم دوں۔ جب کھڑی کردی جائے تو خود ان لوگوں کی طرف نکلوں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے۔ پھر ان سمیت (ان کے) گھروں کو آگ لگادوں۔‘‘