تشریح:
امام بخارى ؒ کا مقصد یہ ہے کہ انسان کو اپنا اور اپنے مال کا دفاع کرنا چاہیے کیونکہ اگر قتل ہو گیا تو درجۂ شہادت مل جائے گا اور اگر اس نے قتل کر دیا تو اس پر دیت یا قصاص نہیں، چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! اگر کوئی چور مجھ سے میرا مال لینا چاہے تو میں کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے اپنا مال مت دو۔‘‘ اس نے کہا: اگر وہ مجھے قتل کرنا چاہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس سے قتال کر۔‘‘ اس نے کہا: اگر وہ مجھے قتل کر دے؟ فرمایا: ’’تو شہید ہے۔‘‘ اس نے کہا: اگر میں اسے قتل کر دوں؟ فرمایا: ’’وہ آگ میں ہو گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الإیمان، حدیث:360(140)) مذکورہ حدیث کتاب المظالم میں اس لیے بیان کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص کسی کے مال پر قبضہ کرنا چاہے تو وہ اپنے مال کا دفاع کر سکتا ہے، خواہ وہ خود ہی کیوں نہ مارا جائے یا اسے قتل ہی کیوں نہ کر دیا جائے۔ واللہ أعلم