قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرَّهْنِ (بَابٌ: الرَّهْنُ مَرْكُوبٌ وَمَحْلُوبٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ مُغِيرَةُ: عَنْ إِبْرَاهِيمَ: «تُرْكَبُ الضَّالَّةُ بِقَدْرِ عَلَفِهَا، وَتُحْلَبُ بِقَدْرِ عَلَفِهَا، وَالرَّهْنُ مِثْلُ

2511. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: «الرَّهْنُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ، وَيُشْرَبُ لَبَنُ الدَّرِّ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور مغیرہ نے بیان کیا اور ان سے ابراہیم نخعی نے کہ` گم ہونے والے جانور پر (اگر وہ کسی کو مل جائے تو) اس پر چارہ دینے کے بدلے سواری کی جائے (اگر وہ سواری کا جانور ہے) اور(چارے کے مطابق) اس کا دودھ بھی دوہا جائے (اگر وہ دودھ دینے کے قابل ہے) ایسے ہی گروی جانور پر بھی۔

2511.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ گروی شدہ جانور پر بقدر خرچ سواری کی جاسکتی ہے۔ اور دودھ دینے والے جانور کا دودھ بھی پیا جاسکتا ہے جبکہ وہ گروی شدہ ہو۔‘‘