قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرَّهْنِ (بَابٌ: الرَّهْنُ مَرْكُوبٌ وَمَحْلُوبٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ مُغِيرَةُ: عَنْ إِبْرَاهِيمَ: «تُرْكَبُ الضَّالَّةُ بِقَدْرِ عَلَفِهَا، وَتُحْلَبُ بِقَدْرِ عَلَفِهَا، وَالرَّهْنُ مِثْلُ

2512. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الرَّهْنُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ، إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَلَبَنُ الدَّرِّ يُشْرَبُ بِنَفَقَتِهِ، إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَشْرَبُ النَّفَقَةُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور مغیرہ نے بیان کیا اور ان سے ابراہیم نخعی نے کہ` گم ہونے والے جانور پر (اگر وہ کسی کو مل جائے تو) اس پر چارہ دینے کے بدلے سواری کی جائے (اگر وہ سواری کا جانور ہے) اور(چارے کے مطابق) اس کا دودھ بھی دوہا جائے (اگر وہ دودھ دینے کے قابل ہے) ایسے ہی گروی جانور پر بھی۔

2512.

حضرت ابوہریرہ  ؓ ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سواری کا جانور اگر گروی ہے تو بقدر خرچ اس پر سواری کی جاسکتی ہے۔ اور اگر دودھ والا جانور گروی ہے تو خرچ کے عوض اس کا دودھ پیا جاسکتا ہے۔ سوار ہونے اور دودھ پینے والے کے ذمے اس کا خرچ ہے۔‘‘