تشریح:
1۔بعض جاہل لوگوں کا عقیدہ ہے کہ مہینے کے آغاز میں سفرکرنا چاہیے ،مہینے کے آخر میں سفر کرنا نحوست کا باعث ہے۔امام بخاری ؒ نے اس غلط عقیدے کی تردید کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سفرحج کے لیے ماہ ذی القعدہ کے آخر میں روانہ ہوئے۔اگراس وقت سفر کرنا منحوس ہوتا تو آپ ایسا کیوں کرتے۔اس سفر کا تعلق اگرچہ حج سے ہے مگر جہاد کے سفر کو اس پر قیاس کیا جاسکتا ہے۔ 2۔حسب موقع اگر مہینے کے آخر میں سفر جہاد کے لیے نکلنا پڑے تواس میں کوئی حرج نہیں۔ بہرحال یہ امام اور فوج کے قائد کی صوابدید پر موقوف ہے۔اگرمہینے کے آخری دنوں میں سفر کرنے کا موقع ملے تو یہ مزید بہتر ہوگا کیونکہ سنت پر عمل ہوسکے گا۔ واللہ أعلم۔