تشریح:
1۔ یہ حدیث کئی مرتبہ پہلے گزر چکی ہے۔ امام بخاری ؒنے اس سے متعدد مسائل اخذ کیے ہیں۔ اس موقع پر بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ دوران سفر میں آدمی کو سواری پراپنے پیچھے بٹھانے میں کوئی حرج نہیں۔ اگرچہ مذکورہ سفر حج کے لیےتھا تاہم دیگر مواقع کو اس پر قیاس کیا جا سکتا ہے۔ 2۔ سواری کا جانور اگر طاقتور ہو تو تین آدمی بھی اس پر سوار ہو سکتے ہیں۔