تشریح:
1۔ یہ واقعہ غزوہ عسفان سے واپسی پر نہیں بلکہ غزوہ خیبر سے واپسی پر وقوع پذیر ہوا تھا کیونکہ غزوہ عسفان چھ ہجری میں ہوا جبکہ خیبر کا واقعہ سات ہجری میں ہوا ہے اور اسی سفر میں حضرت صفیہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار ہوئی تھیں۔ 2۔ بعض اہل علم نے کہا کہ غزوہ عسفان کے متصل بعد غزوہ خیبر ہوا تھا اور دونوں کے درمیان والا عرصہ نظر انداز کردیاگیا کیونکہ وہ بہت تھوڑی مدت تھی جیسا کہ حضرت سلمہ بن اکوع ؓسے مروی حدیث میں متعہ کی تحریم کو غزوہ اوطاس کے حوالے سے بیان کیا گیا ہے، حالانکہ متعے کی تحریم فتح مکہ میں ہوئی تھی، تو جس طرح غزوہ اوطاس کے فتح مکہ سے متصل ہونے کے باعث متعے کی تحریم غزوہ اوطاس کی طرف کردی گئی ہے اسی طرح غزوہ عسفان بھی غزوہ خیبر سے متصل تھا اس بنا پر مذکورہ واقعے کو غزوہ عسفان کی طرف منسوب کردیاگیا ہے۔ واللہ أعلم۔ (فتح الباري:232/6)