تشریح:
1۔ اس حدیث میں حضرت یوسف ؑ کی خاندانی شرافت کا ذکر ہے۔ کہ وہ شریف باپ کے بیٹے شریف دادا کے پوتے اور شریف پر دادا کے پوتے تھے۔ اس کی وضاحت ہم پہلے بھی کرآئے ہیں۔ 2۔ بہر حال ان جملہ آیات اور روایات میں کسی نہ کسی حوالے سے حضرت یوسف ؑ کا ذکر خیر آیا ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے ان احادیث کو مذکورہ عنوان کے تحت بیان کیا ہے۔