قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَلَقَدْ آتَيْنَا لُقْمَانَ الحِكْمَةَ [ص:163] أَنِ اشْكُرْ لِلَّهِ} [لقمان: 12])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: إِلَى قَوْلِهِ {إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ} [لقمان: 18] {وَلاَ تُصَعِّرْ:} [لقمان: 18] الإِعْرَاضُ بِالوَجْهِ "

3429. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ شَقَّ ذَلِكَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّنَا لَا يَظْلِمُ نَفْسَهُ قَالَ لَيْسَ ذَلِكَ إِنَّمَا هُوَ الشِّرْكُ أَلَمْ تَسْمَعُوا مَا قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ آیت{إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ}تک۔ ولا تصعر یعنی اپنا چہرہ نہ پھیر۔حضرت لقمان ؑاپنے زمانہ کے داناحکیم تھے ، بعض روایات میں ہے کہ انہوں نے حضرت داؤدؑ کا زمانہ پایا اور ان سے فیض بھی حاصل کیا ، جمہور کا قول یہی ہے کہ یہی ایک داناحکیم تھے بنی نہ تھے۔ بعض لوگوں نے ان کو نبی کہا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔

3429.

حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’جولوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم سے آلودہ نہ کیا۔ ۔ ۔ ‘‘ تو مسلمانوں(صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین) پر بہت شاق گزری اور عرض کرنے لگے: اللہ کے رسول ﷺ! ہم میں سے کون ایسا ہے جس نے اپنی جان پر ظلم نہ کیاہو؟ آپ نے فرمایا: ’’اس سے مراد عام ظلم نہیں بلکہ شرک مراد ہے۔ کیا تم نے حضرت لقمان کا قول نہیں سناجو انھوں نے اپنے لخت جگر کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا: اے پیارے بیٹے! شرک نہ کرنا کیونکہ شرک ظلم عظیم ہے۔‘‘