تشریح:
اس حدیث میں بنی اسرائیل یہود و نصاریٰ کا ایک کردار بیان ہوا ہے کہ انھوں نے اپنے انبیاء ؑ اور صالحین کی قبروں کو عبادت گاہ بنالیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:’’میری قبر پر اس طرح جمگھٹانہ کرنا اور اس پر جشن کا ساسماں نہ پیدا کرنا‘‘ جبکہ علامہ حالی نے کہا ہے۔ بنانا نہ تربت کو میری صنم تم۔ افسوس! نام نہاد مسلمانوں نے قبروں اور مزاروں کے ساتھ وہی کچھ کردکھایا ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا اور حدیث میں جس طرح خطرے کا اظہار کیا تھا اس کے مطابق عمل کرکے اپنی تباہی کا سامان پیدا کیا ہے۔