تشریح:
1۔یہ واقعہ بھی غزوہ اُحد میں پیش آیا کہ اس لڑائی میں مشرکین نے رسول اللہ ﷺ کو نقصان پہچانا چاہا تو حضرت طلحہ ؓ نے اپنے ہاتھوں کو آپ پر ڈھال بنا دیا، یعنی تلواروں اور نیزوں کے وار اپنے ہاتھوں پر روکے۔ اسی وجہ سے ان کا ایک ہاتھ شل، یعنی بے حس وبےحرکت ہو گیا۔ غزوہ اُحد میں حضرت طلحہ ؓ کے جسم پر ستر سے زیادہ زخم آئے۔ (فتح الباري:105/7)
2۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین میں آپ طلحہ الفیاض، طلحہ الخیر اور طلحہ الجود کے القاب سے مشہورتھے۔ (عمدة القاري:459/11) آپ کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص زمین پر چلتا پھرتا شہید دیکھناچاہے وہ طلحہ بن عبیداللہ کو دیکھ لے۔‘‘ (جامع الترمذي، المناقب، حدیث:3739)
3۔آپ کی شہادت جمادی الاخری 36 ہجری بمطابق 25 نومبر 656ءجنگ جمل میں ہوئی۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر چونسٹھ برس تھی۔