تشریح:
1۔ حضرت طلحہ بن عبید اللہ ؓ اپنے ہاتھ سے مشرکین کے تیروں کو رسول اللہ ﷺ سے روکتے تھے۔ اس بنا پر اُحد کے دن انھیں تیس(30) سے زیادہ زخم لگے۔ ان کی شہادت والی اور اس کے ساتھ والی انگلی شل ہو گئیں۔
2۔ ایک روایت میں ہے کہ جب حضرت طلحہ ؓ کی انگلی کٹ گئی تو انھوں نے حس یعنی سی کہا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم اللہ کا نام لیتے اور بسم اللہ کہتے تو فرشتے تمھیں اٹھا لیتے اور لوگ اس حالت میں تمھیں دیکھتے۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے مشرکین کو واپس کردیا۔‘‘ (سنن النسائي، الجهاد، حدیث:3151)