تشریح:
عبدِ مناف کے چار بیٹے تھے:مطلب، ہاشم، عبدشمس،اور نوفل۔ ہاشم کی اولاد میں سے رسول اللہ ﷺ اور حضرت علی ؓ تھے جبکہ حضرت عثمان ؓ عبد شمس اور حضرت جبیر بن معطم ؓ بنونوفل سے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے خمس خیبر سے ذوی القربیٰ کا حصہ بنومطلب کو دیا لیکن عبدشمس اور نوفل کی اولاد میں سے کسی کو نہ دیا۔ اس پر حضرت عثمان ؓ اور حضرت جبیر ؓ نے اعتراض کیا کہ جیسے بنو مطلب آپ کے قریبی ہیں ویسے ہی بنو عبدشمس اوربنو نوفل بھی قریبی ہیں کہ یہ سب عبد مناف میں جمع ہوجاتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے جواب دیا کہ جاہلیت اور اسلام میں بنومطلب اور بنو ہاشم ایک ہی چیز تھے، جب ان پر کوئی مصیبت آتی تو دونوں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے، چنانچہ خیف بن کنانہ میں بنو مطلب،بنوہاشم کے ساتھ جا کررہے جبکہ عبد شمس اور نوفل نے ان کا ساتھ چھوڑدیاتھا، اس لیے بنو مطلب کو جو حصہ ملا ہے وہ بنوہاشم کی مدد واعانت کی وجہ سے ہے اور بنوعبدشمس اور بنونوفل نے ان کا ساتھ نہیں دیا تھا، اس لیے انھیں کوئی حصہ نہیں دیا گیا، لہذا تمہارا اعتراض برمحل نہیں۔ واللہ اعلم۔