تشریح:
1۔حضرت میمونہ ؓ حضرت ابن عباس ؓ کی حقیقی خالہ تھیں۔ ان کی بہن حضرت اُم الفضل ؓ آپ کی والدہ تھیں۔ 2۔مکہ مکرمہ سے دس میل کے فاصلے پر صرف ایک مقام ہے وہیں حضرت میمونہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ نے نکاح کیا اور اتفاق سے وہیں ان کا انتقال ہوا۔ رسول اللہ ﷺ نے عمرہ قضا کے سفر میں حضرت جعفر بن ابو طالب ؓ کو حضرت میمونہ ؓ کے پاس پیغام نکاح دے کر روانہ کیا تو انھوں نے اپنا معاملہ حضرت عباس ؓ کے حوالے کر دیا کیونکہ ان کے گھر اُم الفضل ؓ ان کی حقیقی بہن تھیں۔ حضرت عباس ؓ ہی نے نکاح کا فریضہ سر انجام دیا۔(فتح الباري:639/7) 3۔اس حدیث میں وضاحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عمرہ قضا کے سفر میں حضرت میمونہ ؓ سے نکاح کیا تھا اس مناسبت سے امام بخاری ؒ نے اس حدیث کا ذکر کیا ہے۔ واللہ اعلم۔ بحالت احرام نکاح کرنے کا مسئلہ آئندہ بیان ہوگا۔ البتہ خود حضرت میمونہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب مجھ سے نکاح کیا تو آپ احرام کی پابندیوں سے آزاد تھے۔(مسند أحمد:332/6)