تشریح:
1۔ یعلیٰ سے مراد حضرت یعلیٰ بن صفوان تمیمی ؓ ہیں۔ حضرت عمر ؓ نے انھیں خدمت گزاری کے طور پر ساتھ رکھا تھا۔
2۔ چونکہ یہ واقعہ مقام جعرانہ پرپیش آیا جہاں اموال غنیمت تھے، اس مناسبت سے امام بخاری ؒ نے اسے بیان کیا ہے۔
3۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ احرام کے بعد خوشبو لگانا جائز نہیں، البتہ اگراحرام سے پہلے خوشبو لگائی ہو اور بدن پر اس کے اثرات احرام کے بعد باقی رہ جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ احرام سے پہلے رسول اللہ ﷺ کو خوشبو لگاتی تھیں جس کا اثر احرام کے بعدباقی رہتا تھا۔ (صحیح البخاري، الحج، حدیث:1538)
4۔ یہ حجۃ الوداع کا واقعہ ہے جو اس واقعے کے بعد ہوا، لہذا اس کوترجیح ہوگی۔