تشریح:
1۔ صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے میرے گھر میں میری باری کے موقع پر، میرے حلق اور سینے کے درمیان وفات پائی اور زندگی کے آخری لمحات میں اللہ تعالیٰ نے میرے لعاب اور آپ کے لعاب مبارک کو جمع کردیا۔ (صحیح البخاري، فرض الخمس، حدیث:3100) حضرت عائشہ ؓ نے پہلے مسواک کو آگے سے کاٹا پھر اسے دانتوں سے چبا کر نرم کیا۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ کو پیش کی، ایک روایت میں ہے کہ وفات کے وقت رسول اللہ ﷺ کا سر مبارک حضرت عائشہ ؓ کی ران پر تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے سر مبارک حضرت عائشہ ؓ کی ران پر تھا پھر اسے اٹھا کر سینے کے ساتھ کر لیا تھا۔
2۔ حاکم اور ابن سعد کی روایت میں ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ فوت ہوئے تو آپ کا سر مبارک حضرت علی ؓ کی گود میں تھا، لیکن یہ روایت شیعہ حضرات کی خود ساختہ ہے اور اس روایت کے ہر طریق میں شیعہ راوی ہیں۔ (الطبقات الکبری لابن سعد:236/2 و فتح الباري:175/8 و سلسلة الأحادیث الضعیفة والموضوعة: 710/10، رقم الحدیث:4969)