تشریح:
1۔ اس حدیث میں کھمبی کو "مَن" کی قسم بتایا گیا ہے کیونکہ یہ خود بخود پیدا ہوتی ہے، اس کے لیے کسی بیج وکھاد یا پانی کی کوئی مشقت نہیں اٹھانا پڑتی جیسا کہ بنی اسرائیل کو من وسلویٰ بغیرمحنت ومشقت سے ملتا تھا۔ یہ کھمبی عام طور پر سردی کے موسم میں اُگتی ہے۔ اس کا پانی آنکھ کی ہر بیماری کے لیے شفا ہے۔
2۔ کچھ حضرات کا خیال ہے کہ اسے دوسری ادویات کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو سود مند ہے، صرف پانی آنکھ کو نقصان دیتا ہے لیکن ہمارا تجربہ ہے کہ آنکھ اگرحرارت یا برودت کی وجہ سے خراب ہوتوصرف پانی استعمال کرنے سے آرام آجاتا ہے۔ ہم اس کے متعلق اپنی گزارشات حدیث:4478 کے فوائد میں ذکر کرآئے ہیں اور کچھ گزارشات کتاب الطب میں ذکر ہوں گی۔ باذن اللہ تعالیٰ۔