قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {الَّذِينَ جَعَلُوا القُرْآنَ عِضِينَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {المُقْتَسِمِينَ} [الحجر: 90]: «الَّذِينَ حَلَفُوا، وَمِنْهُ» {لاَ أُقْسِمُ} [القيامة: 1]: «أَيْ أُقْسِمُ، وَتُقْرَأُ» (لَأُقْسِمُ)، {وَقَاسَمَهُمَا} [الأعراف: 21]: «حَلَفَ لَهُمَا وَلَمْ يَحْلِفَا لَهُ» وَقَالَ مُجَاهِدٌ: {تَقَاسَمُوا} [النمل: 49]: «تَحَالَفُوا»

4705. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ قَالَ هُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ جَزَّءُوهُ أَجْزَاءً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَكَفَرُوا بِبَعْضِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب: آیت (( الذین جعلوا القراٰن عضین....الایۃ )) کی تفسیریعنی ”جنہوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کر رکھے ہیں“۔

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ «المقتسمين‏» سے وہ کافر مراد ہیں جنہوں نے رات کو جا کر قسم کھائی تھی کہ صالح پیغمبر کی اونٹنی کو مار ڈالیں گے۔ اسی سے «لا أقسم‏» نکلا ہے کہ میں قسم کھاتا ہوں۔ بعضوں نے اسے «لأقسم‏.‏» پڑھا ہے ( «لام» تاکید سے) اسی سے ہے۔ «قاسمهما‏» یعنی ابلیس نے آدم و حواء علیہما السلام کے سامنے قسم کھائی لیکن آدم و حواء نے قسم نہیں کھائی تھی۔ مجاہد نے کہا کہ «تقاسموا بالله لنبيتنه» میں «تقاسموا» کا معنی یہ ہے کہ صالح پیغمبر کو رات کو جا کر مار ڈالنے کی انہوں نے قسم کھائی تھی۔

4705.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ’’جنہوں نے قرآن کریم کے ٹکڑے ٹکڑے کر رکھے ہیں۔‘‘ اس سے مراد اہل کتاب ہیں جنہوں نے قرآن کریم کو ٹکڑے ٹکڑے کر رکھا تھا۔ انہوں نے اس کے کچھ حصے کو مانا اور کچھ کو مسترد کر دیا۔