تشریح:
1۔ حضرت وحیہ کلبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہت خوبصورت صحابی تھے۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام جب آدمی کی صورت میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے تو حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صورت میں تشریف لاتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک سوار شخص کو دیکھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محو گفتگو تھا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو انھوں نے عرض کی: آپ کس سے گفتگو فرما رہے تھے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم اسے کس سے تشبیہ دیتی ہو؟‘‘ انھوں نے کہا: دحیہ بن خلیفہ کلبی سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ حضرت جبرئیل علیہ السلام تھے اور مجھے بنو قریظہ کی طرف جانے کا کہہ رہے تھے۔‘‘
2۔ ان روایات سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس فرشتہ وحی انسانی شکل میں ظاہر ہوا۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نےفرشتہ وحی کے آنے کی کیفیت کو بیان کیا ہے کہ وہ بعض اوقات انسانی شکل میں آتے تھے۔ واللہ اعلم۔ (فتح الباري:8/9)