قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ القُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5005. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ أُبَيٌّ أَقْرَؤُنَا وَإِنَّا لَنَدَعُ مِنْ لَحَنِ أُبَيٍّ وَأُبَيٌّ يَقُولُ أَخَذْتُهُ مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا أَتْرُكُهُ لِشَيْءٍ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا

مترجم:

5005.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا عمر ؓ نے فرمایا: ابی بن کعب ؓ ہم میں سب سے بڑے قاری ہیں، لیکن ابی ؓ جہاں غلطی کرتے ہیں اس کو ہم چھوڑ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے تو قرآن مجید کو رسول اللہ کے دہن مبارک سے سنا ہے، اس لیے میں کسی کے کہنے پر اسے چھوڑنے والا نہیں ہوں، حالانکہ اللہ تعالٰی نے خود فرمایا ہے: ”ہم جو بھی آیت منسوخ کرتے ہیں یا اسے بھلاتے ہیں اس سے بہتر یا اس جیسی اور لے آتے ہیں۔“