تشریح:
(1) یہ عورتیں اور بچے انصار کے تھے اور ان حضرات نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاں جگہ دی اور آپ کے ساتھ مل کر کفار و مشرکین کا مقابلہ کیا، اس بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عورتوں اور بچوں کو دیکھ کر خوش ہوئے اور جلدی کرتے ہوئے قوت سے کھڑے ہوئے۔
(2) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر عورتوں اور بچوں کو شادی یا ولیمے میں شرکت کی دعوت دی جائے تو انھیں بھی اسے قبول کرنا چاہیے بشرطیکہ کسی قسم کے فتنے کا ڈر نہ ہو اور عورتوں کا دعوت میں جانے کے لیے اپنے خاوند سے اجازت لینا بھی ضروری ہے۔ والله اعلم