1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لِلْأَنْصَارِ: «أَنْتُمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3785. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النِّسَاءَ وَالصِّبْيَانَ مُقْبِلِينَ قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ مِنْ عُرُسٍ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُمْثِلًا فَقَالَ اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ قَالَهَا ثَلَاثَ مِرَارٍ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: انصار سے نبی کریم ﷺکا یہ فرمانا کہ تم لوگ مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو )

مترجم: BukhariWriterName

3785. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے کچھ عورتیں اور بچے کسی شادی سے آتے ہوئے دیکھے تو آپ ان کے سامنے استقبال کے لیے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ’’تم لوگ مجھے تمام لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔‘‘  آپ نے یہ کلمات تین دفعہ دہرائے۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي يَهْدِينَ المَرْأَةَ إ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5162. حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا زَفَّتْ امْرَأَةً إِلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ مَا كَانَ مَعَكُمْ لَهْوٌ فَإِنَّ الْأَنْصَارَ يُعْجِبُهُمْ اللَّهْوُ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: وہ عورتیں جو دلہن کا بناؤ سنگھار کر کے اسے شوہر کے پاس لے جائیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5162. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک دلہن کو انصاری دلھا کے پاس لے گئیں تو نبی ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! کیا تمہارے پاس کوئی دل لگی کا سامان نہیں تھا؟ کیونکہ انصار کو ایسے موقع پر دلی لگی پسند ہوتی ہے۔“


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الهَدِيَّةِ لِلْعَرُوسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5163. وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ واسْمُهُ الْجَعْدُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَرَّ بِنَا فِي مَسْجِدِ بَنِي رِفَاعَةَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَرَّ بِجَنَبَاتِ أُمِّ سُلَيْمٍ دَخَلَ عَلَيْهَا فَسَلَّمَ عَلَيْهَا ثُمَّ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا بِزَيْنَبَ فَقَالَتْ لِي أُمُّ سُلَيْمٍ لَوْ أَهْدَيْنَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدِيَّةً فَقُلْتُ لَهَا افْعَلِي فَعَمَدَتْ إِلَى تَمْرٍ وَسَمْنٍ وَأَقِطٍ فَاتَّخَذَتْ حَيْسَةً فِي بُرْمَةٍ فَأَرْسَلَتْ بِهَا مَعِي إِلَيْهِ فَانْطَلَقْتُ بِهَا إِ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: دلہن کو تحائف بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

5163. سیدنا ابو عثمان ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدنا انس ؓ کا ہمارے سامنے سے بنو رفاعہ کی مسجد سے گزر ہوا، میں نے سنا آپ فرما رہے تھے کہ نبی ﷺ کا معمول تھا آپ جب بھی سیدنا ام سلیم ؓ کے گھر کی طرف سے گزرتے تو ان کے پاس جاتے اور انہیں سلام کرتے۔ اس کے بعد سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ جب سیدہ زینب‬ ؓ ک‬ے دلھا بنے تو مجھے (میری والدہ) ام سلیم ؓ نے کہا: اس وقت ہم رسول اللہ ﷺ کو کوئی تحفہ بھیجیں تو بہتر ہے۔ میں نے کہا: ٹھیک ہے ضرور بھیجیں چنانچہ انہوں نے کھجور، گھی، اور پنیر ملا کر ایک ہانڈی میں حلوہ بنایا اور مجھے دے کر آپ ﷺ کے پاس روانہ کیا۔ جب وہاں پہنچا تو ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ ذَهَابِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى العُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5180. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَبْصَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءً وَصِبْيَانًا مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ فَقَامَ مُمْتَنًّا فَقَالَ اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: دعوت شادی میں عورتوں اور بچوں کا بھی جانا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5180. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے چند عورتوں اور بچوں کو ایک شادی سے واپس آتے دیکھا تو آپ مارے خوشی کے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ”اللہ کی قسم! تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔“


5 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ الْأَنَصَارِؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2508. حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ - وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ -، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَأَى صِبْيَانًا وَنِسَاءً مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ، فَقَامَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُمْثِلًا، فَقَالَ: «اللهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ، اللهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ يَعْنِي الْأَنْصَارَ»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: انصار ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2508. عبد العزیز بن صہیب نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے (انصارکے) کچھ بچوں اور عورتوں کو شادی سے آتے ہو ئے دیکھا، نبی ﷺ سیدھے کھڑے ہو گئے۔ اور فرمایا: ’’میرا اللہ! (گواہ ہے) تم ان لوگوں میں سے ہو جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ میرا اللہ! (گواہ ہے) تم ان لوگوں میں سے ہو جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں۔‘‘ آپﷺ کی مراد انصار سے تھی۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْزَابِ​)

حکم: صحیح

3218. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ عَنْ الْجَعْدِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ بِأَهْلِهِ قَالَ فَصَنَعَتْ أُمِّي أُمُّ سُلَيْمٍ حَيْسًا فَجَعَلَتْهُ فِي تَوْرٍ فَقَالَتْ يَا أَنَسُ اذْهَبْ بِهَذَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْ لَهُ بَعَثَتْ بِهَذَا إِلَيْكَ أُمِّي وَهِيَ تُقْرِئُكَ السَّلَامَ وَتَقُولُ إِنَّ هَذَا لَكَ مِنَّا قَلِيلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَذَهَبْتُ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَق...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احزاب سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3218. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے نکاح کیا اور اپنی بیوی (زینب بنت جحش ؓ ) کے پاس تشریف لے گئے، اس موقع پر میری ماں ام سلیم‬ ؓ ن‬ے حیس۱؎ تیارکیا، اسے ایک چھوٹے برتن میں رکھا، پھر (مجھ سے) کہا: (بیٹے) انس! اسے لے کر رسول اللہﷺ کے پاس جاؤ اور آپﷺ سے کہو: اسے میری امی جان نے آپ کے پاس بھیجا ہے اور انہوں نے آپ کو سلام عرض کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ تھوڑا سا ہدیہ میری طرف سے آپ کی خدمت میں پیش ہے، اللہ کے رسولﷺ! میں اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا، میں نے عرض کیا: میری امی جان آپ کو سلام کہتی ہیں اور کہتی ہیں: یہ میری طرف سے آپ کے لیے تھوڑا سا ہدیہ ہے۔ آ...