قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَلاَ يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ} [النور: 31]- إِلَى قَوْلِهِ - {لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ} [النور: 31])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5248. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ النَّاسُ بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَسَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، وَكَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ بَقِيَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: «وَمَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ، وَعَلِيٌّ يَأْتِي بِالْمَاءِ عَلَى تُرْسِهِ، فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَحُرِّقَ، فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ»

مترجم:

5248.

سیدنا ابو حازم سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اس امر میں اختلاف کیا کہ غزوہ احد میں رسول اللہ ﷺ کے زخم کی مرہم پٹی کس چیز سے کی گئی تھی؟ انہوں نے اس سلسلے میں سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ سے رابطہ کیا۔ ۔ ۔ وہ مدینہ طیبہ میں نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓم میں سے آخری صحابہ تھے جو باقی رہے۔ ۔ انہوں نے فرمایا: واقعی لوگوں میں کوئی بھی باقی نہیں رہا جو اس معاملے میں مجھ سے زیادہ جاننے والا ہو۔ سیدہ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کے چہرہ انور سے خون صاف کرتے تھیں اور سیدنا علی ؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے تھے۔ (جب خون بند نہ ہوا تو) پھر ایک بوریا جلا کر اس کی راکھ سے زخم بھر دیا گیا۔